کشمیر: عید کی خوشیاں بھارتی ظلم و ستم کی چھائوں تلے

بھارتی قابض افواج کا ظلم و ستم
بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل پامالی جاری ہے۔ عید کے موقع پر بھی کشمیری عوام کو بھارتی فوج کی جانب سے بے رحمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ ظلم و ستم مختلف شکلوں میں سامنے آتا ہے:
-
عید کے موقع پر کرفیو اور پابندیاں: بھارتی فوج اکثر عید کے موقع پر کرفیو لگا کر کشمیریوں کی خوشیاں چھین لیتی ہے۔ یہ پابندیاں انہیں اپنے عزیزوں سے ملنے، عیدگاہ جانے اور اجتماعی عبادت سے روکتی ہیں۔
-
فوجی موجودگی میں اضافہ اور چیک پوسٹس: عید کے دوران بھارتی فوج کی موجودگی میں اضافہ کیا جاتا ہے اور چیک پوسٹس قائم کی جاتی ہیں۔ یہ کشمیریوں کی نقل و حرکت کو محدود کرتا ہے اور انہیں مسلسل خوف اور ہراس میں مبتلا رکھتا ہے۔
-
معمولی شہریوں کی غیر قانونی گرفتاریاں اور حراستی مراکز: بھارتی افواج معمولی شہریوں کو بغیر کسی وجہ کے گرفتار کر لیتی ہیں اور انہیں حراستی مراکز میں بند کر دیتی ہیں۔ یہ گرفتاریاں اکثر تشدد اور زیادتی کے ساتھ ہوتی ہیں۔
-
نقل و حرکت اور اجتماعات کی آزادی پر پابندیاں: کشمیر میں بھارتی فوج نے کشمیری عوام کی نقل و حرکت اور اجتماعات کی آزادی کو شدید پابندیوں کا شکار کر رکھا ہے۔ یہ پابندیاں انہیں اپنی آواز اٹھانے اور امنگوں کا اظہار کرنے سے روکتی ہیں۔
-
احتجاج کرنے والوں پر زیادتی کا استعمال: کشمیر میں احتجاج کرنے والوں پر بھارتی فوج کا تشدد عام بات ہے۔ عید کے موقع پر بھی احتجاج کرنے والوں پر تشدد کی مثالیں سپیشل گزارشات اور رپورٹس میں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ کشمیر میں مظالم، انسانی حقوق کی پامالی اور بھارتی فوج کے بے رحمانہ رویے کی متعدد مثالیں موجود ہیں۔
عید کی خوشیاں دبا دینے کی کوشش
بھارتی پالیسیاں کشمیر میں عید کے تہوار کے روح کو دبانے کی مسلسل کوشش کرتی ہیں۔ یہ کوششیں کئی طریقوں سے ظاہر ہوتی ہیں:
-
مذہبی اجتماعات اور نمازوں پر پابندیاں: بھارتی حکومت عید کی نمازوں اور دیگر مذہبی اجتماعات پر پابندیاں لگا کر کشمیریوں کی مذہبی آزادی کو چیلنج کرتی ہے۔
-
عید کے جشنوں کی میڈیا کوریج کی سنسرشپ: بھارتی میڈیا کو کشمیر میں عید کے جشنوں کی حقیقت کو ظاہر کرنے سے روکا جاتا ہے، جس سے دنیا کو حقیقت سے دور رکھا جاتا ہے۔
-
مذہبی علامتوں کی نمائش پر پابندیاں: کشمیریوں کو عید کے موقع پر مذہبی علامتیں ظاہر کرنے سے روکا جاتا ہے جس سے ان کی ثقافتی اور مذہبی شناخت کو نقصان پہنچتا ہے۔
-
روایتی عید کے جشنوں اور خاندانی اجتماعات پر اثر: بھارتی پالیسیوں کے نتیجے میں، کشمیری روایتی عید کے جشنوں اور خاندانی اجتماعات کو بھی محدود کرنے پر مجبور ہیں۔
-
جاری تنازعہ کا کشمیری آبادی پر نفسیاتی اثر: مسلسل تنازعہ اور ظلم و ستم نے کشمیری آبادی پر گہرا نفسیاتی اثر ڈالا ہے، جس سے ان کی خوشیوں اور تہواروں کو بھی متاثر کیا جاتا ہے۔ عید کی تیاریاں بھی اس نفسیاتی دباؤ سے متاثر ہوتی ہیں۔
عالمی برادری کی خاموشی اور غیر فعال رویہ
کشمیر میں جاری مظالم کے باوجود عالمی برادری کی جانب سے کافی ردِعمل نہیں آیا ہے۔ عید کے موقع پر بھی عالمی برادری کی خاموشی تشویشناک ہے۔:
-
بھارت پر کافی بین الاقوامی دباؤ کا فقدان: عالمی برادری کی جانب سے بھارت پر انسانی حقوق کی پامالی کے لیے کافی دباؤ نہیں ڈالا جا رہا ہے۔
-
انسانی حقوق کی پامالی کو کافی توجہ نہ دینا: عالمی ادارے کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کو کافی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔
-
بین الاقوامی مبصرین اور تحقیقات کا مطالبہ: کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کی جانچ پڑتال کے لیے بین الاقوامی مبصرین کی ضرورت ہے۔
-
بین الاقوامی انسانی حقوق تنظیموں کا کردار: بین الاقوامی انسانی حقوق تنظیموں کو کشمیر کے مسئلے پر زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔ اقوام متحدہ کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
کشمیری عوام کی مزاحمت اور امید کی کرن
کشمیر کی عوام اپنی آزادی اور خود مختاری کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کی مزاحمت اور امید کی کرن ظاہر ہوتی ہے:
-
امن آمیز احتجاج اور شہری نافرمانی: کشمیری عوام امن آمیز طریقوں سے اپنی آواز اٹھا رہے ہیں اور اپنی آزادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
-
کشمیری سول سوسائٹی تنظیموں کا کردار: کشمیری سول سوسائٹی تنظیمیں کشمیری عوام کی آواز بن کر کام کر رہی ہیں۔
-
ظلم و ستم کے باوجود ثقافتی شناخت کو برقرار رکھنا: کشمیری اپنی ثقافتی شناخت کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
-
امن اور انصاف کی امید: کشمیری عوام امن اور انصاف کی امید کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ یہ آزادی کی جدوجہد جاری رہے گی۔
کشمیر میں عید کی حقیقت اور آگے کا راستہ
یہ تحریر کشمیر میں عید کی حقیقت کو واضح کرتی ہے جہاں عید کی خوشیاں بھارتی ظلم و ستم کی چھائوں تلے دب گئی ہیں۔ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ آپ کشمیر کی صورتحال، خاص طور پر عید کے موقع پر کشمیری عوام کی مشکلات کے بارے میں آگاہی پھیلائیں اور بین الاقوامی مداخلت کے لیے وکالت کریں۔ اس مضمون کو شیئر کریں اور #کشمیر_میں_عید ہیش ٹیگ کا استعمال کر کے اپنا پیغام پہنچائیں۔ یاد رکھیں، "کشمیر: عید کی خوشیاں بھارتی ظلم و ستم کی چھائوں تلے" یہ حقیقت نہیں بلکہ ایک ظلم ہے جس کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
